Saturday, March 27, 2010

وادی میں 35فیصد لوگ سگریٹ اور تمباکونوشی کے عادی

سرینگر// بسکو سکول سرےنگر میں کل عام لوگوں کوسگرےٹ اور تمباکو کے مضر اثرات کے بارے میں اےک جانکاری تقرےب کا انعقاد کےا گےا ۔ تقرےب میں ڈویژنل کمشنرکشمےر نسےمہ لنکر نے مہمان خصوصی کے فرائص انجام دئےے۔ ڈویژنل کمشنر نسےمہ لنکر نے اپنی تقرےر کے بعدذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہو کہا کہ سرکار ہر جگہ نہیں پہنچ سکتی ہے اور جو بھی لوگ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں، مسافر گاڑیوں اور سکول کے گردو نواح میں سگرےٹ پےتا اورسگریٹ فروخت کرتا نظر آئے گا اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ اس موقعہ پر بچوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق آئی اے ایس آفیسراے اےم مےر نے کہا کہ اس کے لئے کسی حد تک ہماری سرکار بھی ذمہ دارہے کےوں کہ سرکار نے اس کاقلع قمع کرنے کے لئے جوقانون بنا یاہے، اس کو اپنا ےا نہیں گےا جس کی وجہ سے اب اس کا ا ستعمال کرنے والے سرعام گاڑےوں میںاور عوامی مقامات و تعلیمی اداروں کے سامنے سگرےٹ کا استعمال کر تے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سگریٹ اور تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد وادی میں 30سے 35فی صد ہے جن میں 8فی صدخواتین بھی تمباکو کا ا ستعمال کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ18سال کی عمر سے کم بچوں کو تمباکو یا سگریٹ نوشی کی اجازت نہیں دےنی چاہئے تب جا کر سےگرےٹ اور تمبا کا نوشی کا قلع قمع کیا جاسکتا ہے۔ بچوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر علاقہ بند نے کہا کہ سگرےٹ کا استعمال تب تک کم نہیں ہو سکتا ہے جب تک نہ ہم خود اپنے آپ کو اس سے پچائےں ۔ انہوں نے کہا اس وقت سماج میں ےہ بےماری سب سے زےادہ ہمارے بچوں میں لگی ہے کےونکہ ےہ بچے سےگرےٹ پےنا اپنے گھروالوں سے سےکھتے ہیں، اگر ان کے گھر میں سےگرےٹ کا ا ستعمال نہیں ہو گا تو ےہ بچے بھی اس کا استعمال کرنے سے گریز کرےں گے۔ انہوں نے کہا کہ سےکرےٹ میں 4سوکمیکل ہوتے ہیں جن کے استعمال کرنے والے کو سرطان ہو سکتا ہے۔

No comments:

Post a Comment