Friday, January 8, 2010

نیپال کے راستے وادی لوٹنے والے2جنگجو گرفتار

سرینگر//9سال کا طویل عرصہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں گذارنے کے بعد نیپال کے راستے وادی واپس لوٹنے والے ٹنگمرگ کے2 جنگجو ﺅں کوفوج اور پولیس ٹاسک فورس نے مشترکہ کارروائی کے دوران گرفتار کرلیا ۔ گرفتار جنگجوﺅں کو ٹنگمرگ پولیس کے حوالے کیا گیا ہے جہاںانکے خلاف کیس درج کرکے ان سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ گذشتہ عرصے کے دوران مذکورہ علاقے میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ کشمیر میڈیا نیٹ ورک کے مطابق فوج کی 16فیلڈ ریجمنٹ زرن اورپولیس ٹاسک فورس ائرکارگو سرینگر سے وابستہ اہلکاروں نے6جنوری کو چندی پورہ ٹنگمرگ میں مشترکہ طور ایک ناکہ لگایا تھا جس کے دوران گلزار احمد خان ولد حبیب اللہ خان اور منظور احمد وانی ولد غلام احمد وانی ساکنان زس پورہ تحصیل ٹنگمرگ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گرفتار شدگان سال2001میں کنٹرول لائن عبور کرکے ہتھیاروں کی تربیت حاصل کرنے کے لئے پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ کم وبیش 9 برس پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے مختلف علاقوں میں گذارنے کے بعد3جنوری کو دونوں نے نیپال سرحد عبور کرکے بھارتی علاقے میں داخل ہونے میں کامیابی حاصل کی ۔ ذرائع کے مطابق دونوں جنگجو5جنوری کو اپنے آبائی علاقے میں پہنچے تھے اور فورسز کو قبل از وقت اُن کی آمد کے بارے میں خصوصی اطلاع ملی تھی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ اطلاع پر عمل کرتے ہوئے زرن میں واقع فیلڈ ریجمنٹ کے فوجی اہلکاروں اور کارگو سرینگر کے اہلکاروں نے 6جنوری کے روزچندی پورہ میں مشترکہ طور ناکہ لگایا جس کے دوران گلزار احمد اور منظور احمد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ گرفتار شدگان کو ٹنگمرگ پولیس کی حراست میں دیا گیا ہے جہاں اُن کے خلاف ایف آئی نمبر1/2010درج کرکے ان سے پوچھ تاچھ کا آغاز کیا گیا ہے۔ گذشتہ16روز کے دوران نیپال کے راستے سے سرحد پار کرکے کشمیری جنگجوﺅں کی وطن واپسی کا یہ دوسرا واقعہ ہے اور دونوں واقعات میں ٹنگمرگ سے تعلق رکھنے والے ہی جنگجو شامل تھے۔اس سے قبل21دسمبر کے روز ٹنگمرگ کے رہنے والے دو جنگجوﺅں نے نیپال کے راستے بھارتی علاقے میں داخل ہونے کے بعد اپنی پاکستانی بیویوں اور پانچ بچوں کے ہمراہ خود سپردگی کی تھی۔

No comments:

Post a Comment