Thursday, January 21, 2010

85 فیصد کشمیری خود مختار کشمیر کے خواہاں

سرینگر//لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے سفر آزادی اور دستخطی مہم طرز پر جموں کشمیر کا پیدل مارچ کرنےکا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام حصول آزادی تک اپنی جد و جہد جاری رکھیں گے ۔شہدائے گاﺅ کدل کی یاد میں منعقدہ تعزیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لبریشن فرنٹ نے جس طرح کئی سال قبل دستخطی مہم کے بعد سفر آزادی پروگرام کودور دراز دیہات میںپہنچایا ،اس سے کشمیری قوم کے اندر خوف و دہشت نکالا گیا اور اب اس سال اسی طرز پر جموں کشمیر کا پیدل مارچ پروگرام شروع کیا جارہا ہے جسکے دوران گاﺅں گاﺅں تک پیدل سفر کرکے پرامن جد و جہد کو ایک نئی جہت کی طرف لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے پچھلے سال اپنی تحریک میں جس تبدیلی کا مظاہرہ کیااور تشدد سے عدم تشدد کی جانب تبدیلی لائی وہ ایک یادگار اور لامثال واقعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کے ساتھ ساتھ بھارت اور پاکستان کے حکمرانوں اور سول سوسائٹی سے ایک بار پھر کہیں گے کہ کشمیریوں کے اس مثبت رویے اور تبدیلی کو سمجھیں اور اس پیچیدہ مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی اپنی مساعی تیز تر کریں۔ملک نے کہا کہ 1988ءتک کشمیری قوم کو ایک بے غیرت قوم تصور کیا جاتا تھا تاہم کشمیری نوجوانوں نے میدان کارزار میںآ کر دنیا کو دکھایا کہ کشمیری قوم ایک باغیرت قوم ہے جو اپنے حقوق کیلئے جان کی قربانی بھی دے سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوان نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تحریک شروع کی اور 1990 میں 21 جنوری کے دن وہی تحریک ایک عوامی انقلاب میں تبدیل ہوگئی جب لاکھوں لوگ گھروں سے باہر آگئے۔انہوں نے کہا کہ اس عوامی انقلاب کو روکنے کےلئے فورسزنے جلوس پر گاﺅکدل اور بسنت باغ کے درمیان جلیاںنوالہ باغ واقعے کی یاد تازہ کرتے ہوئے گولیاں برسانا شروع کردیںاور چشم زدن میں سینکڑوں لوگ گولیاں کھا کر گرتے رہے۔یاسین ملک نے کہا کہ کئی جانبازوں نے بندوقوں کا رخ اپنی جانب پھیر کردرجنوں گولیاںاپنے سینوں پر لیا۔انہوں نے کہا کہ آج ہم اس چوک میں ایک بار پھر اُسی دن اور اُن شہیدوں کی یاد تازہ کرنے کےلئے جمع ہوئے ہیںجنہوں نے جموں کشمیر کی مکمل آزادی اور خودمختاری کےلئے اپنے لہو کا نذرانہ پیش کیا ۔یاسین ملک نے کہا کہ کئی عالمی اداروں کی طرف سے کی گئی سروے سے پتہ چلتا ہے کہ کشمیر کی 85فیصدآبادی خود مختار اور آزاد کشمیر کی خواہاں ہے۔انہوںنے کہا کہ لبریشن فرنٹ جموں کشمیر کی غالب اکثریت کے اسی فیصلے اور جذبے کی ترجمان ہے اور آج شہداءکے اس مقدس دن پر ہم وعدہ بند ہیں کہ آزادی و خود مختاری کےلئے ہماری جدوجہدہر حال میں جاری رہے گی۔کشمیری مائیگرنٹ پنڈتوں کو اپنے گھر واپس لوٹنے کی اپیل کرتے ہوئے ملک نے کہا کہ کشمیری مسلمان ماضی ہی کی طرح اُن کے تحفظ اور بقاءکےلئے سینہ سپرہوں گے۔انہوں نے کہا کہ جو اقلیتی فرقے آج بھی کشمیر میںہیں ،وہ حکومت کے بل پر نہیں بلکہ اپنے مسلمان بھائیوں کے تعاون اور ہمدردی کے بل پر ہمارے شانہ بشانہ رہ رہے ہیں ۔اس موقعہ پر فرنٹ کے نائب چیئرمین ایڈوکیٹ بشیر احمد بٹ، نور محمد کلوال،شوکت احمد بخشی اور شیخ عبدالرشید نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقعہ پر بسنت باغ چوک میں ایک لوح بھی نصب کیا گیا تھا جس پر چوک کو شہیدی چوک کا نام دیا گیا ہے ۔

No comments:

Post a Comment