Monday, January 18, 2010

ہمالہ کے چشمے ابلتے ہیں کب تک؟؟

خشک سالی کی مار، چشمے تیزی سے سوکھ رہے ہیں
سرینگر/مسلسل خشک سالی نے نتےجے مےں جنوبی کشمےر کے قصبہ ترال کے 360قدرتی چشموں مےں سے اب صرف نصف درجن کے قرےب پےنے کا صاف پانی فراہم کر رہے ہےںجبکہ اسی طرح کی صورتحال وادی کے دےگر اضلاع مےں بھی رونما ہو رہی ہے۔ مقامی خبر رساں ادارے کے اےن اےس کے مطابق کہ مسلسل خشک سالی کے نتےجے مےں سالہا سال سے ترال کے مشہورچشمے سوکھ گئے ہے جو اب پانی نہےں دے پا رہے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چشمے سوکھ جانے کے نتےجہ مےں مقامی لوگوں مےں تشوےش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مقامی لوگوں کے حوالے سے بتاےا کہ آری پل ، ناگہ بل ، دلناگ مےں موجود چشمے قصبے کی 75ہزار لوگوں پر مشتمل آبادی کو پےنے کا صاف پانی مہےا کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ قصبہ مےں موجود قرےب 360قدرتی چشموں مےں اب صرف نصف درجن کے قرےب چشمے پانی فراہم کر رہے ہےں جس سے علاقے کی اےک وسےع آبادی کو پےنے کے صاف پانی کے حوالے سے زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔علاقے کے اےک 90سالہ مقامی شہری غلام محمد شاہ نے کے این ایس کو بتاےا ہے کہ ان کی زندگی مےں پہلی بار علاقے مےں ےہ چشمے خشک سالی کے وجہ سے سوکھ گئے ہےں جس کے نتےجے مےں مقامی لوگوں و زبردست مشکلات جھےلنے پڑ رہے ہےں۔ ایجنسی کے مطابق بزرگ شہری نے کہا کہ اگر اےک طرف بارش نہ ہونے کی ماحول کی آلودگی ذمہ دار ہے کہ دوسری طرف سے لوگ بھی اس کے لئے براہ راست ذمہ دار ہے کےونکہ آج پوری رےاست برائی کے اڑے مےں تبدےل ہو گئی ہے اور خدا کے احکامات کو بالائے تاک ڈال دےا گےا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو اللہ کے حضور دعا گو ہونا چا ہیے تاکہ اس کی رحمت برجوش آیے اور رحمت باراں نازل کرے جسے پوری وادی مےں صاف پانی کے حوالے سے لوگوں کے مشکلات خود بہ خود دور ہونگے۔ اس دوران وادی کے دےگر اضلاع کپوارہ،ہندوارہ، بانڈی پورہ، سوپور، گاندربل، کنگن، بڈگام، سرےنگر، شوپےان اور دےگر علاقوں سے بھی رپورٹ موصول ہوئی ہے کہ ان علاقوں مےں بھی بارش اور برف باری نہ ہونے کی وجہ سے قدرتی چشمے سوکھنے شروع ہوگیے ہےں اور ہر سطح پر لوگوں کو پےنے کے صاف پانی کے حوالے سے زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ اس حوالے سے محکمہ پی اےچ ای کی ناقص کارکردگی ہے اور وہ لوگوں کو پانی فراہم کرنے سے قاصر ہے۔
تشویشہمالہ کے چشمے ابلتے ہیں کب تک؟؟ خشک سالی کی مار، چشمے تیزی سے سوکھ رہے ہیں سرینگر/مسلسل خشک سالی نے نتےجے مےں جنوبی کشمےر کے قصبہ ترال کے 360قدرتی چشموں مےں سے اب صرف نصف درجن کے قرےب پےنے کا صاف پانی فراہم کر رہے ہےںجبکہ اسی طرح کی صورتحال وادی کے دےگر اضلاع مےں بھی رونما ہو رہی ہے۔ مقامی خبر رساں ادارے کے اےن اےس کے مطابق کہ مسلسل خشک سالی کے نتےجے مےں سالہا سال سے ترال کے مشہورچشمے سوکھ گئے ہے جو اب پانی نہےں دے پا رہے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چشمے سوکھ جانے کے نتےجہ مےں مقامی لوگوں مےں تشوےش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مقامی لوگوں کے حوالے سے بتاےا کہ آری پل ، ناگہ بل ، دلناگ مےں موجود چشمے قصبے کی 75ہزار لوگوں پر مشتمل آبادی کو پےنے کا صاف پانی مہےا کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ قصبہ مےں موجود قرےب 360قدرتی چشموں مےں اب صرف نصف درجن کے قرےب چشمے پانی فراہم کر رہے ہےں جس سے علاقے کی اےک وسےع آبادی کو پےنے کے صاف پانی کے حوالے سے زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔علاقے کے اےک 90سالہ مقامی شہری غلام محمد شاہ نے کے این ایس کو بتاےا ہے کہ ان کی زندگی مےں پہلی بار علاقے مےں ےہ چشمے خشک سالی کے وجہ سے سوکھ گئے ہےں جس کے نتےجے مےں مقامی لوگوں و زبردست مشکلات جھےلنے پڑ رہے ہےں۔ ایجنسی کے مطابق بزرگ شہری نے کہا کہ اگر اےک طرف بارش نہ ہونے کی ماحول کی آلودگی ذمہ دار ہے کہ دوسری طرف سے لوگ بھی اس کے لئے براہ راست ذمہ دار ہے کےونکہ آج پوری رےاست برائی کے اڑے مےں تبدےل ہو گئی ہے اور خدا کے احکامات کو بالائے تاک ڈال دےا گےا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو اللہ کے حضور دعا گو ہونا چا ہیے تاکہ اس کی رحمت برجوش آیے اور رحمت باراں نازل کرے جسے پوری وادی مےں صاف پانی کے حوالے سے لوگوں کے مشکلات خود بہ خود دور ہونگے۔ اس دوران وادی کے دےگر اضلاع کپوارہ،ہندوارہ، بانڈی پورہ، سوپور، گاندربل، کنگن، بڈگام، سرےنگر، شوپےان اور دےگر علاقوں سے بھی رپورٹ موصول ہوئی ہے کہ ان علاقوں مےں بھی بارش اور برف باری نہ ہونے کی وجہ سے قدرتی چشمے سوکھنے شروع ہوگیے ہےں اور ہر سطح پر لوگوں کو پےنے کے صاف پانی کے حوالے سے زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ اس حوالے سے محکمہ پی اےچ ای کی ناقص کارکردگی ہے اور وہ لوگوں کو پانی فراہم کرنے سے قاصر ہے۔

No comments:

Post a Comment