Sunday, January 10, 2010

اسیران جو اپنے عزیز و اقارب کا آخری دیدار بھی نہ کرسکے

سرینگر//سال 2009کے دوران ریاست اور بیرون ریاست مختلف جیلوںمیں نظر بند 6اسیران اپنی ماﺅں کا آخری دیدار بھی نہ کرسکے اور ان کی مائیں اپنے لخت جگروں کی ایک جھلک دیکھنے کے انتظار کی حسرت دل میں لئے انتقال کرگئیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سال 2009میں تہاڑ ، کٹھوعہ، اجمیر اور دیگر کئی جیلوں میں مقید وادی کے 6نظربندوں کی مائیں انتقال کرگئی ہیں تاہم انہیں اپنے لخت جگروں کا دیدار آخری وقت پر بھی نصیب نہیں ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ عبدالمجید بٹ ولد مرحوم ولی محمد ساکنہ زیون تہاڑ جیل نمبر 7میں گذشتہ 4برسوں سے قید ہے جس سے 2جولائی 2005کو گرفتار کیا گیا اور اس کےخلاف پولیس اسٹیشن کپس شیرا نئی دلی میں کیس زیر نمبر 146/05 زیر دفعات 307/353/186/189C-482,120,25/27,54/59AA-3/5 کے تحت رجسٹر کئے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ عبدالمجید بٹ گذشتہ کئی برسوں سے تہاڑ جیل میں مقید ہے اور 29دسمبر 2009کو بیٹے کی جدائی میں ان کی والدہ مالا بیگم کا انتقال ہوگیا تاہم انہیں آخری لمحات میں بھی بیٹے کا دیدار نصیب نہیں ہوا ۔ ذرائع نے بتایا کہ اسی طرح بشیر احمدشاہ ساکنہ ناگہ بل ترال بھی گذشتہ کئی برسوں سے تہاڑ جیل میں جرم بے گناہی کی سزاکاٹ رہا ہے اور اسے دلی سے گرفتار کیا گیا ہے جب وہ وہاں تجارت کے سلسلے میں گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ سال 2009میں ہی 30اکتوبر کو ان کی والدہ کا بھی اپنے لخت جگر کا انتظار کرتے کرتے ہی انتقال ہوگیا اور کسی نے بھی آج تک اس کی رہائی کے لئے تک ودو نہیں کی۔ ذرائع نے بتایا کہ پرویز احمدمیر ولد غلام محمد ساکنہ مدورہ ترال بھی گذشتہ کئی برسوں سے جموں میں مقید ہے اور گذشتہ سال 27اکتوبر کو ان کی والدہ کا بھی انتقال ہوگیا اور ان کے جنازے کو بیٹے کا کاندھا نصیب نہیں ہوا۔ ذرائع نے کہا کہ محمدایوب ڈار ولد عبدالاحد ساکنہ راولپورہ کو بھی 5برس قبل گرفتار کیا گیا اور تب سے مسلسل جیل میں مقید ہے جبکہ سال 2009میں ہی ان کی والدہ عزی بیگم کا بھی انتقال ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق غلام قادر بٹ ساکنہ گوشی کپوارہ بھی گذشتہ کئی برسوں سے کٹھوعہ جیل جموں میں نظر بند ہے اور اس کی رہائی کے لئے بھی اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ شہری کی 22اکتوبر 2009کو اہلیہ انتقال کرگئی جبکہ اس سے قبل ان کی والدہ کا بھی بیٹے کی جدائی میں انتقال ہوگیا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ شبیراحمدراتھر ساکنہ تلگام پٹن کی کہانی بھی کچھ اس طرح سے مختلف نہیں ہے کیونکہ وہ بھی کئی برسوں سے اجمیر جیل میں بند رکھے گئے ہیں اور جیل میں مقید ہونے کے دوران ہی ان کے فرزند مبشراحمدراتھر باپ کے انتظارمیں اس دنیا سے چل بسے جبکہ اس سے قبل ہی ان کی والدہ کا بھی انتقال ہوگیا ہے۔ تاہم ذرائع کے بقول آج تک کسی نے بھی جیلوں میں نظر بند ان افراد کی داد رسی نہیں کی اور نا ہی ان کی رہائی کے لئے اقدامات کئے گئے جبکہ ان کے افراد خانہ نے اعلیٰ سطح تک ان کی رہائی کے لئے کوششوں کی لیکن سب بے سو د ثابت ہوئے اور نظربند افراد کی رہائی کے حوالے سے ریاستی حکومت کے دعوے بھی سراب ثابت ہوئے ہیں ۔ جیلوںمیں نظر بند ان افراد خانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی رہائی کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

No comments:

Post a Comment